ہلدی کے بے شمار طبی فوائد ہیں۔ امریکی کیمیکل جرنل کے مطابق ہلدی میں اینٹی آکسیڈنت، اینٹی وائرل ، اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی فنگل خصوصیات پائی جاتی ہیں ۔ سائنس دان کینسر، ذیابطیس، ہائی کولسٹرول،جگر کے امراض، اعصابی بیماریوں،گٹھیا، موٹاپا ، السر اور دوسرے امراض کے علاوہ زخموں کو مندمل کرنے کے لیے ہلدی کا ستعمال بہتر قرار دیتے ہیں ۔لیکن اس کا ہر گز یہ مطلب نہ لیا جائے کہ ہلدی کو براہ راست کھایا جائے۔کھانوں اور دیگر اشیائے خوردنی کے ساتھ ملا کر ہی ہلدی استعمال کرنی چاہئے۔جدید تحقیقات کے مطابق ہلدی چھاتی کے کینسر، جگر کے سرطان، خون کے سرطان اور گلے، پھیپھڑوں اور پراسٹیٹ کے سرطان کے علاج کے لیے بہت موثردوااور غذا ہے۔ ہلدی کا مسلسل استعمال میوٹاجن کے مضر اثرات کو نمایاں طور پرکم کرتاہے۔
ہلدی شوگر کے مرض جسے ذیابیطس بھی کہتے ہیں میں بہت فائدہ مند ہے۔ یہ انسولین کو اعتدال میں رکھ کر خون میں گلوکوز کی سطح کو اعتدال میں رکھنے میں معاون ہوتی ہے۔ہلدی ایک بہت اچھا اینٹی اوکسیڈنٹ اوراینٹی سیپٹک عنصر پایاجاتاہیجوذیابیطس کے مرض کی وجہ سے ہونے والی پیچیدگیوں کو کم کرتا ہے۔ حالیہ تحقیقات میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ ہلدی میں سرکومین Curcumin بیٹا سیلز کی حفاظت کرتا ہے۔بیٹا سیلز چونکہ انسولین پیدا کرتے ہیں ۔ لہذا جن لوگوں کو ذیابیطس ٹائپ ٹو ہوتی ہے ان کے لئے ہلدی مفید غذا ثابت ہوتی ہے۔کئی ملکوں میں ہلدی اور ادرک کا قہوہ بنا کر پیا جاتا ہے جو اینٹی آکسیڈنٹ اور اینٹی فلیمیٹری خصوصیات پیدا کرتا ہے۔نزلہ زکام اور سردی سے پیدا ہونے والے دردوں مین بھی یہ مفید ترین قہوہ ہے۔ذیابیطس کے مریض دن میں ایک بار یہ قہوہ بھی پی سکتے ہیں۔زیادہ بہتر ہے کہ وہ سادہ غذا میں ہلدی استعمال کیا کریں ۔
No comments:
Post a Comment